Search
Blogs

John Elia Shayari in Urdu: Urdu Poetry on Life Struggle

Optimum Tech

Nov 01

John Elia is the most searched poet on the internet to this date. His poetry has also been appreciated by the young generation in today’s world. Since 2010, Jaun Elia’s die-hard followers have increased exponentially, and this trend has been on an upward curve every passing day. However, he is not quasi-popular among the current poets. John Elia Shayari recognizes no borders. The fire of his pen is now traveling far and wide around the world. Jaun Elia became famous after his life, but the fame did not leave him. You can see the beauty of the words in his poems.

Jaun Elia was born on 14 December in Amroha, Uttar Pradesh. His actual name is Syed Sibt-e-Asghar Naqvi. Moreover, he was known in the literary world as Jaun Elia or John Elia, a Pakistani Urdu poet, philosopher, biographer, and scholar.

He was the sibling of Rais Amrohvi and Syed Muhammad Taqi, who were both journalists and psychoanalysts. His linguistic skills included Urdu, Arabic, English, Persian, Sanskrit and Hebrew.

One of the well-known poets from Pakistan, his sophistication turned him into a creative outcast as he “received education comprising philosophy, logic, history of Islam, Sufi Order of Islam, religious sciences of Muslims, literature written in the West, and the Kabbala.” Jaun Elia died in Karachi, Pakistan, on the 8th of November 2002.

Read Also: The Most Popular Singer of Pakistan Entertainment Industry Aima Baig

John Elia

John Elia Poetry in Urdu

  • جو گزاری نہ جا سکی ہم سے

ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

  • میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس

خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں

  • یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا

ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

  • زندگی کس طرح بسر ہوگی

دل نہیں لگ رہا محبت میں

  • ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں

اور ستم یہ کہ ہم تمہارے ہیں

  • بہت نزدیک آتی جا رہی ہو

بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا

  • کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے

روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے

  • کس لیے دیکھتی ہو آئینہ

تم تو خود سے بھی خوب صورت ہو

  • کیا ستم ہے کہ اب تری صورت

غور کرنے پہ یاد آتی ہے

  • کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے واسطہ کوئی

تو نے تو ہم سے آج تک کوئی گلہ نہیں کیا

  • مستقل بولتا ہی رہتا ہوں

کتنا خاموش ہوں میں اندر سے

  • مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے

تمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا

  • علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں

وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے

  • ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا

جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو

  • اس گلی نے یہ سن کے صبر کیا

جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں

  • دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے

  • کیا کہا عشق جاودانی ہے!

آخری بار مل رہی ہو کیا

  • کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں

کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے

  • اور تو کیا تھا بیچنے کے لئے

اپنی آنکھوں کے خواب بیچے ہیں

  • سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخر

اب کسے رات بھر جگاتی ہے

  • یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا

وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے

  • بن تمہارے کبھی نہیں آئی

کیا مری نیند بھی تمہاری ہے

  • میری بانہوں میں بہکنے کی سزا بھی سن لے

اب بہت دیر میں آزاد کروں گا تجھ کو

  • زندگی ایک فن ہے لمحوں کو

اپنے انداز سے گنوانے کا

  • میں رہا عمر بھر جدا خود سے

یاد میں خود کو عمر بھر آیا

  • اب مری کوئی زندگی ہی نہیں

اب بھی تم میری زندگی ہو کیا

  • کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے

جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے

  • نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم

بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم

  • یاد اسے انتہائی کرتے ہیں

سو ہم اس کی برائی کرتے ہیں

  • یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو

کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا

  • وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا

آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے

  • اب نہیں کوئی بات خطرے کی

اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے

  • اے شخص میں تیری جستجو سے

بے زار نہیں ہوں تھک گیا ہوں

  • کیا تکلف کریں یہ کہنے میں

جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں

  • جان لیوا تھیں خواہشیں ورنہ

وصل سے انتظار اچھا تھا

  • مجھ کو عادت ہے روٹھ جانے کی

آپ مجھ کو منا لیا کیجے

  • اب تو ہر بات یاد رہتی ہے

غالباً میں کسی کو بھول گیا

  • اک عجب حال ہے کہ اب اس کو

یاد کرنا بھی بے وفائی ہے

  • کوئی مجھ تک پہنچ نہیں پاتا

اتنا آسان ہے پتا میرا

  • نہیں دنیا کو جب پروا ہماری

تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم

  • کام کی بات میں نے کی ہی نہیں

یہ مرا طور زندگی ہی نہیں

Jaun Elia was not an ordinary poet. His poetry contains some essence that seems to be part of someone’s life. The pain he has portrayed, whether harsh or sorrowful, has touched the hearts of the people. The situation of our people is that they hardly pay regard to the great people in their lives. He also pointed out that we enjoy remembering the deceased only. This is a small attraction for the legendary poet John Elia.

Related


Read more